بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان پولیٹیکو نیوز ویب سائٹ سے بات چیت میں سامنے آیا ہے، جبکہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی اتوار 28 دسمبر کو مار-اے-لاگو میں ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
ادھر زیلینسکی نے صحافیوں سے کہا ہے کہ وہ فلوریڈا کے دورے میں اپنے ساتھ امن کا نیا 20 نکاتی منصوبہ لے کر جائیں گے!
اس فریم ورک میں ایک تجویزی غیر فوجی علاقہ (Demilitarized zone) شامل ہے اور امریکی اور یوکرینی صدور کے درمیان ملاقات واشنگٹن کی سیکورٹی ضمانتوں کے گرد گھومتی ہے۔
تاہم، پولیٹیکو کو دیے گئے انٹرویو کے مطابق، ٹرمپ زیلینسکی کی اس تجویز سے بیزار نظر آتے ہیں اور انہیں ان کے منصوبے کی تصدیق کے حوالے سے کوئی جلدی نہيں ہے۔
ٹرمپ نے کہا: "جب تک میں کسی چیز کی تصدیق نہیں کرتا، زیلینسکی کے پاس کچھ نہیں ہوگا؛ دیکھیں گے۔"
جمعہ کے شائع ہونے والے پولیٹیکو میگزین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا: "زیلینسکی کے پاس میری تصدیق کے لئے کچھ نہیں ہے۔۔۔ لہذا ہم دیکھیں گے کہ ان کے پاس ہے کیا؟"
یوکرین کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ زیلینسکی ٹرمپ کو قائل کر سکیں کہ انھوں نے کافی مراعات دے دی ہیں۔ گوکہ ٹرمپ کبھی کبھار جنگ ختم کرنے کے لئے روس کے موقف کی طرف جھکاؤ دکھاتے ہیں۔
روس اپنے 'زیادہ سے زیادہ موقف' سے کچھ زیادہ پیچھے دستبردار نہیں ہؤا ہے اور تازہ ترین تجویز پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اس دوران، امریکہ زیلینسکی پر اپنی ابتدائی مطالبات سے دستبردار ہونے کے لئے دباؤ ڈال دیا ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ اکثر بات چیت میں صبر و تحمل کا دامن چھوڑ جاتے ہیں۔
بہر حال، ٹرمپ کو اب بھی یقین ہے کہ وہ فلوریڈا میں اپنی پرتعیش رہائش گاہ میں زیلینسکی کے ساتھ کارآمد ملاقات کریں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ انہیں جلد ہی روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بھی ملنے کی توقع ہے۔
انھوں نے مزید کہا: "مجھے لگتا ہے کہ ولادیمیر پوتن سے ملاقات میں اچھی پیشرفت ہوگی۔"
ٹرمپ کا یہ بیان زیلینسکی کی ان کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف اور داماد جیرڈ کوشنر سے بات چیت کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ زیلینسکی نے اس گفتگو کو "مثبت" قرار دیا۔
زیلینسکی نے اس سے قبل جمعہ کے روز ایکسیوس کو فون پر دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر روس 60 دنوں کی جنگ بندی سے اتفاق کرتا ہے، تو وہ یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کو ریفرنڈم میں پیش کرنے کے لئے تیار ہیں۔
زیلنسکی نے میں زور دیا کہ ایسے ریفرنڈم کا انعقاد نمایاں سیاسی، لاجسٹک اور سیکورٹی چیلنجز ساتھ لائے گا، اسی لئے ان کا خیال ہے کہ ووٹنگ کے منظم اور منعقد کرنے کے لئے 60 دن کا وقت "کم از کم" ہے۔
ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے ایکسیوس کو بتایا کہ روسی ریفرینڈم کے لئے جنگ بندی کی ضرورت کو سمجھتے ہیں لیکن وہ کم مدت کی جنگ بندی کو ترجیح دیں گے۔
زیلینسکی کا دورہ امریکہ سیکورٹی ضمانتوں کے ساتھ ساتھ زاپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے انتظام اور ڈونباس کے علاقائی کنٹرول پر مرکوز ہوگا، مشرق کے وہ علاقے جن پر ماسکو دعویٰ کرتا ہے۔
زیلینسکی کے منصوبہ، جسے یوکرینی حکام 'زمین دیئے بغیر' 'لچک دکھانے' کی کوشش گردانتے ہیں، کو واشنگٹن کی طرف سے زیادہ عوامی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اسی دوران، روسی انٹیلی جنس ایجنسی نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی اہلکاروں نے اپنے خاندانوں کو بیرون ملک بھیج دیا ہے اور وہ فرار ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔
روسی حکام نے بھی حال ہی میں کہا ہے کہ زیلینسکی روس کے ساتھ بات چیت کرنے کی اہلیت کھو چکے ہیں اور اپنے ملک کے اندر بھی غیر مقبول ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ